ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / سپریم کورٹ نے انتخابات سے پہلے مفت مراعات پر پابندی کی درخواست پر مرکز اور الیکشن کمیشن سے جواب طلب کیا

سپریم کورٹ نے انتخابات سے پہلے مفت مراعات پر پابندی کی درخواست پر مرکز اور الیکشن کمیشن سے جواب طلب کیا

Wed, 16 Oct 2024 08:28:36    S.O. News Service

نئی دہلی، 16/اکتوبر (ایس او نیوز/ایجنسی)الیکشن کمیشن آج مہاراشٹر اور جھارکھنڈ میں اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کرنے والا ہے۔ انتخابات سے پہلے حکومت کی جانب سے ووٹروں کو راغب کرنے کے لیے کئی پرکشش اسکیموں اور مراعات کا اعلان کیا گیا ہے، جن میں خواتین کو ماہانہ 2000 روپے نقد امداد اور ٹول ٹیکس میں چھوٹ شامل ہیں۔ ان اقدامات کو چیلنج کرتے ہوئے منگل کے روز سپریم کورٹ میں ایک عرضی دائر کی گئی، جس پر عدالت نے سماعت کرتے ہوئے حکومت اور الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کر دیا ہے۔

عرضی میں عدالت سے مطالبہ کیا گیا کہ انتخاب سے ٹھیک پہلے مفت والی اسکیموں کے اعلان کو رشوت قرار دیا جانا چاہیے، کیونکہ یہ ووٹر کو ایک طرح سے رشوت دینا ہے۔

سپریم کورٹ نے اس عرضی پر مرکز اور الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کر کے جواب مانگا ہے۔ اس کے علاوہ داخل عرضی کو پہلے سے التوا میں پڑی عرضیوں کے ساتھ جوڑ دیا گیا ہے۔ عرضی دہندہ نے مطالبہ کیا تھا کہ انتخاب سے کچھ وقت پہلے سے مفت کے منصوبوں کے اعلان پر روک لگنی چاہیے۔ ایسی روک صرف حکومت ہی نہیں بلکہ سیاسی پارٹیوں پر بھی نافذ ہونی چاہیے۔

دراصل مہاراشٹر سے لے کر جھارکھنڈ تک ایسے کئی منصوبوں کا اعلان ہوا ہے جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ان کے ذریعہ لوگوں کو اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ مہاراشٹر حکومت نے ممبئی میں داخل ہونے پر لگنے والے ٹول ٹیکس کو معاف کر دیا ہے، اس کے علاوہ لاڈلی بہنا منصوبہ کا اعلان ہوا ہے۔ وہیں او بی سی ریزرویشن کے لیے کریمی لیئر بڑھانے کی مرکز سے سفارش کی گئی ہے۔ ہریانہ میں بھی انتخاب سے ٹھیک پہلے حکومت نے ایسے کئی فیصلے کئے تھے۔


Share: